فضائل رمضان المبارک قرآن وحدیث کی روشنی میں
از : محمدحبیب الرحمان نیازی صاحب
اے ایمان والو! تم پر روزے فرض کئے گئے جیسے اگلوں پر فرض ہوئے تھے کہ کہیں تمہیں پرہیز گاری ملے۔ گنتی کے دن ہےں تو تم میں جو کوئی بیمار یا سفر میں ہو تو اتنے روزے اور دنوں میں اور جنہیں اس کی طاقت نہ ہو وہ بدلہ دیں ایک مسکین کا کھانا پھر جو اپنی طرف سے نیکی زیادہ کرے تو وہ اس کیلئے بہترہے اور روزہ رکھنا تمہارے لئے زیادہ بھلا ہے۔ اگر تم جانو رمضان کا مہینہ جس میں قرآن اُترا لوگوں کیلئے ہدایت اور راہنمائی اور فیصلہ کی روشن باتیں تو تم میں جو کوئی یہ مہینہ پائے ضرور اس کے روزے رکھے اور جو بیمار یا سفر میں ہو تو اتنے روزے اور دنوں میں ۔ اللہ تم پر آسانی چاہتا ہے اور تم پر دشواری نہیں چاہتا اور اس لئے کہ تم گنتی پوری کرو اور اللہ کی بڑائی بولو اس پر کہ اس نے تمہیں ہدایت کی اور کہیں تم حق گزار ہو اور اے محبوب! جب تم سے میرے بندے پوچھےں تو میں نزدیک ہوں دعا قبول کرتا ہوں ' پکارنے والے کی جب مجھے پکارے تو انہیں چاہیئے کہ میرا حکم مانیں اور مجھ پر ایمان لائیں کہ کہیں راہ پائیں۔ روزوں کی راتوں میں اپنی عورتوں کے پاس جانا تمہارے لئے حلال ہوا۔ وہ تمہارے لباس ہے اور تم ان کے لباس۔ اللہ نے جانا کہ تم اپنی جانوں کو خیانت میں ڈالتے تھے۔ تو اس نے تمہاری توبہ قبول کی اور تمہیں معاف فرمایا تو اب ا ن سے صحبت کرو اور طلب کرو جو اللہ نے تمہارے نصیب میں لکھا ہو اور کھاؤ پیو یہاں تک کہ تمہارے لئے ظاہر ہو جائے ،سفیدی کا ڈورا سیاہی کے ڈورے سے پھوٹ کر پھر رات آنے تک روزے پورے کرو اور عورتوں کو ہاتھ نہ لگاؤ جب تم مسجدوں میں اعتکاف سے ہو۔ یہ اللہ کی حد یں ہیں ان کے پاس نہ جاؤ۔ اللہ یونہی بیان کرتا ہے لوگوں سے اپنی آیتیں کہ کہیں انہیں پرہیز گاری ملے۔ اور روزے والے اور روزے والیا ں اور اپنی پارسائی نگاہ رکھنے والے اور نگاہ رکھنے والیاں اور اللہ کو بہت یاد کرنے والے اور یاد کرنے والیاں ان سب کے لئے اللہ نے بخشش اور بڑا ثواب تیار کر رکھا ہے۔
حدیث ١:حضرت سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ حضور اقدس صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم فرماتے ہیں جب رمضان آتا ہے آسمان کے دروازے کھول دئیے جاتے ہیں ۔ ایک اور روایت میں ہے کہ رحمت کے دروازے کھول دئیے جاتے ہیں اور جہنم کے دروازے بند کر دئیے جاتے ہیں اور شیاطین زنجیروں میں جکڑا دئیے جاتے ہیں۔ (صحیح بخاری و صحیح مسلم )
حدیث ٢: حضرت سید نا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضور اقدس صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم فرماتے ہیں رمضان کی آخر شب میں اس اُمت کی مغفرت ہوتی ہے۔ عرض کی گئی کیا وہ شب قدر ہے فرمایا نہیں کام کرنے والے کو اس وقت مزدوری پوری دی جاتی ہے جب وہ کام پورا کرے۔(امام احمد)
حدیث ٢: حضرت سید نا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضور اقدس صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم فرماتے ہیں رمضان کی آخر شب میں اس اُمت کی مغفرت ہوتی ہے۔ عرض کی گئی کیا وہ شب قدر ہے فرمایا نہیں کام کرنے والے کو اس وقت مزدوری پوری دی جاتی ہے جب وہ کام پورا کرے۔(امام احمد)
حدیث٣: حضرت سید نا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسو ل اللہ صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم نے فرمایا'' اگر کسی نے ایک دن نفل روزہ رکھا اور زمین بھر اُسے سونا دیا جائے جب بھی اس کا ثواب پورا نہ ہو گا ۔ اس کا ثواب تو قیامت ہی کے دن ملے گا''۔( ابویعلی و طبرانی )
حدیث ٤: حضرت سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسو ل اللہ صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم نے فرمایا'' ہر شے کیلئے زکوٰۃ ہے اور بدن کی زکوٰۃ روزہ ہے اور روزہ نصف صبر ہے''۔(ابن ماجہ)
حدیث ٥: حضرت سیدنا ابوسعید رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضور اقدس صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم نے فرمایا جو بندہ اللہ کی راہ میں ایک دن روزہ رکھے' اللہ تعالیٰ اُس کے منہ کو دوزخ سے ستر برس کی راہ دور فرما دے گا۔
حدیث ٦: حضرت سید نا عبد اللہ بن عمرو بن العاص رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ'' رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم فرماتے ہیں روزہ دار کی دُعا افطار کے وقت ردّ نہیں کی جاتی''(بیہقی)
حدیث٧: حضرت سیدناابوسعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم فرماتے ہیں'' جس نے رمضان کا روزہ رکھا اور اُس کی حدود کو پہچانا اور جس چیز سے بچنا چاہیے اُس سے بچا تو جو پہلے کر چکا ہے اُس کا کفارہ ہو گیا''۔(ابن حبان و بیہقی)
حدیث٨: ابن خزیمہ نے حضرت سیدنا ابومسعود غفاری رضی اللہ عنہ سے ایک طویل حدیث روایت کی ' اُس میں یہ بھی ہے کہ حضور صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم نے فرمایا اگر بندوں کو معلوم ہوتا کہ رمضان کیا چیز ہے تو میری اُمت تمنا کرتی پورا سال رمضان ہی ہو۔
06:50
Noore Madina
Posted in: 
0 comments:
Post a Comment